کالم کا نام:ففتھ جنریشن وار اور ہم مستقل نام: ایک اور رائے کالم نگار : نازیہ زیدی ففتھ جنریشن وارکو ہم انتہائی شدومد سے اپنے تجزیوں تزکروں میں لا رہےہیں کہ بیٹھے بٹھائے مجھے اپنا آپ سپاہی لگنے لگا ہے جو جنگ کیلئے اسلحے یعنی ڈیجیٹل گیجیٹس سے لیس ہے اور بس اب میں کسی فتوے کے انتظار میں ہوں کہ لڑکیاں بھئ جنگ لڑ کے شہادت کا رتبہ پاسکتی ہیں گو لڑکیاں بنا فتوے بھئ شہادت کا رتبہ پاتی رہی ہیں پولیس اور فوج تک میں ہیں مگر ففتھ جنریشن وار میں کسی دشمن کے ایجنڈے پر چلنے والے فیس بک پیج ، یوٹیوب چینل یا غیر معروف ویب سائیٹ پر جوشیلے تبصرے کرنے سے اگر کسی کی دل آزاری ہو اور جوابا وہ بد دعا کرے کہ میری ڈیوائس ٹوٹ جائے اس پر تھرکتی انگلیاں ٹوٹ جائیں یا ڈیوائس پر نگاہیں گاڑے شد و مد سے لمبی لمبی کاپی پیسٹ تقریریں جھاڑتے جو اگر مجھے بنا دیکھے گھومتے گھامتے سر پھوٹ جائے یا پھٹ جائے تو کیا مجھے شہادت کا رتبہ مل سکتا ہے؟ اس سوال کا جواب مجھے تمام مکتبہ فکر کے علماء سے درکار ہے مانا اس محرم انکی مصروفیت عروج پر ہےکیونکہ یہودی لابنگ ہمیشہ سے پرامن مسلمانوں کے پر امن فرقوں میں فالتو اختلافات کو بھڑکانے میں م...
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں