شاباش کپتان

کالم کا نام : شاباش کپتان۔ 

مستقل نام : ایک اور رائے 

کالم نگار: نازیہ زیدی


فوجی بغاوت ہوگئ آخرحزب اختلاف نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ نہ دھرنے کرنے پڑے نا ایمپائرکی انگلی کا انتظار کرنا پڑا۔ فوج نے حلف توڑا جس کے مطابق ملک کے سیاسی معاملات میں حصہ لینا اسکے دائرہ اختیار سے باہر تھا اور منصف بن بیٹھی ۔ منتخب وزیراعظم کو لگایا کونے سے ۔۔۔۔

۔گرفتار کیا ایمرجنسی نافذ کردی۔ اب عوام سرخ ربن لگا کر احتجاج کررہی ہے۔بنکوں سے پیسے نکال کر حکومت کو بھوکا مارنے پر تلی ہے  تو کرتی پھرےفوج ملک کے بہتر مفاد میں ملک کے اقتدار پر قبض ہوئی ہے بھلے یہ اسکی ذمہ داری نہیں کسی بھی طور سے پھر بھی۔ اب اگر حکومت میں جو ہے وہ فوج کو پسند نہیں تو ہٹانا تو بنتا ہے نا؟ اب ہوا کیا ہے کہ میڈیا پر پابندی لگ چکی ہے خبروں پر سنسر لگ چکا ہے آزادی رائے خواب ہوچلا اب کس کی مجال ہے جو اختلاف کر سکے اس بندوق بردار کے سامنے جو اسکے ہی ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہ وصول کرتا ہے۔ 

اب جانے کب تک میانمار میں فوجی حکومت رہے گی۔۔۔

خیر ہمیں کیا ہم تو جمہوریت کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

شکریہ باجوہ صاحب کہ ملک میں جمہوریت قائم ہے۔ اور ہمیں کپتان جیسے عظیم وزیر اعظم کی حکمرانی دیکھنے کا موقع ملا۔ سچ مچ وہ تمام ووٹر جنہوں نے کپتان کو ووٹ دیا داد و تحسین کے حقدار ہیں۔ ان کم مگر بے حد سمجھدار لوگوں نے کپتان کو انتخابات میں چن کر ہماری اگلی نسلوں تک پر احسان کر دیا ہے۔ ورنہ بے وقوف عوام کو کہاں کپتان کی قدر تھی۔ انہیں تو میٹرو سڑکوں دو روپے کی روٹی وغیرہ میں الجھ کر احساس ہی نہیں ہوا کبھی کہ ان سب چیزوں کی ہمیں ضرورت ہی نہیں تھی۔ ہمیں تو پیٹرول کی گیس کی چینی کی ضرورت تھی اور ہماری یہی ضرورت پوری نہیں ہو رہی باقی چیزیں بعد میں۔ بقول وزیر اعلی پنجاب ہم نے قومی وسائل کے استعمال کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ اوہ معاف کیجئے گا ایک لفظ رہ گیا دوبارہ لکھتی ہوں بقول وسیم اکرم پلس ہم نے قومئ وسائل کے غلط استعمال کی روایت کو ختم کردیا ہے۔ کہاں عوام کا پیسہ فالتو خرچ کرتے ہوئے طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جاتے تھے یہ فالتو اسکیم اور وظیفے ختم کرنے سے عوام کو کتنا فائدہ ہواکوئی سوچ سکتا ہے؟ ۔اگر سوچ لے تو مجھے بھی بتادے۔۔۔ پچھلے تین سال میں جتنا لطف اس عوام نے اٹھا لیا ہے یقینااب اگلے انتخاب میں بھی کپتان کو ہی منتخب کیا جائے گا۔کہاں ملے گا ہمیں ایسا وزیر اعظم جو لنگر خانے قائم کرتا ہے اپنے ہاتھوں سے پلیٹیں مستحقین میں تقسیم کرتا ہے۔  کہاں ملے گا ہمیں ایسا وزیر اعظم جو کرونا ویکسین لگوانے کے بعد کرونا میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنے فرائض سے غفلت نہیں برتتا۔اوراہم ملاقاتیں کرکے وزراء کو ہدایات بھی دیتا ہے۔کوئیٹہ کے باسیوں نے جب سخت سردی میں اپنوں کی لاشیں رکھ کر دھرنہ دیا تو اس بلیک میلنگ میں نہ آیا اور نہ ہی اب بنوں میں ہونے والے احتجاج کو خاطر میں لارہا ہے۔۔ لاشیں رکھ کر احتجاج کرنے والوں سے سختی سے نمٹنا بھی بس کپتان کا کمال ہے۔ کسی کو یاد ہے چینی کے بحران کا فوری نوٹس لینے والا کون تھا؟ 

پیٹرول کا اسکینڈل آیا تو فورا معاون خصوصی ندیم بابر سے۔ استعفی لے لیا۔ حالانکہ جرم کوئی بڑا نہیں تھاگزشتہ سال جب دنیا میں پیٹرول سستا مل رہا تھاتو وزارت نے پیٹرولیم نےصرف درآمد ہی تو روکی تھی۔ اب اس سے اگر اربوں کا نقصان پہنچ بھی گیا تو نا تجربہ کاری کا مارجن دینا چاہیئے تھا۔ لیکن کپتان معاف نہیں کرتا۔ جو وزیر کسی کرپشن کے اسکینڈل میں ملوث ہوتا ہے اسے فورا ہٹا کر کہیں اور لگا دیا جاتا یے اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف کو گروی رکھتے ہی عوام کے وسیع تر مفاد میں وزیر خزانہ بدل دیا ۔ اب حفیظ شیخ کو بدل کر وزیر خزانہ حماد اظہر صاحب کو بنا دیا گیا ہے کوئی حکمت ہوگی اس میں بھی۔اس سے بڑھ کر کپتان کی معاملہ فہمی کیسے ثابت ہو سکتی؟ سی پیک کا معاملہ ہی دیکھ لیں اتنی معاملہ فہمی سے حل ہوا ہے کہ سانپ بھی مر گیا اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جب یورپی ممالک جرمنی سی پیک کا حصہ بننا چاہ رہے تھے تو ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں 110 ممالک کی صدارت کی مگر امریکہ اسرائیل انڈیا سعودیہ اور کسی عرب ملک کو مدعو ہی نہ کیا۔ بھلا پڑوسیوں کو بھی کوئی یوں بھولتا ہے۔ کپتان نے اس معاملے کو بخوبی سنبھالا سب سے پہلے تو جنرل عاصم سلیم باجوہ کوسی پیک کا چئیر مین لگا دیا۔ اس بہترین قدم سے سی پیک اپنے سنہرے دور میں داخل ہوتا گیا۔ جہاں دھڑا دھڑ چینی کمپنیاں پاکستان آئے چلی جا رہی تھیں کہ چین اور پاکستان آئیندہ برسوں میں ڈالر کو چھوڑ چھاڑ چینی کرنسی یو آن اور روپے میں زر مبادلہ کمانے کا پروگرام بنانے لگے تھے اس سے ڈالر کا جھنجھٹ ہی ختم ہو جاتا اب خود سوچیں پچھلی حکومت مصنوعی طریقے سے اپنے دور حکومت میں مستقل ڈالر کی قیمت میں کمی کرتی چلی جا رہی تھی اس سے کتنا نقصان پہنچنا تھا ۔ اب ڈالر ماشا اللہ سے دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے زرا سی مہنگائی بڑھ گئ ہے تو گھبرانے کی کیا بات۔ کم از کم اب اتنی تیزی سے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری تو نہیں آرہی نا اوپر سے چینی حکومت نے ایران سے پچیس سالہ معاہدہ کرلیا ہے۔ اب 

پاکستان کی ثقافت بھی بچ گئ کیسے کیوں ہمارے قابل احترام طبقوں کے مطابق اس طرح سے اگر پاکستان چین میں اشتراک بڑھتا جاتا تو سارے چینی اٹھ کر پاکستان آجاتے اور ہم چینی چینی ہو جاتے ہم بچ گئے اوراب  ایران اگلے پچیس سال تک کا معاہدہ کرکے وہی حماقت کرنے لگا ہے جو ہمارےسابقہ وزیر اعظم کرکے گئے تھے۔ بھگتے گا ایران بھلا عالمی پابندیوں کے شکار دو ملکوں کو مل کر کام کرنےکیا ضرورت۔ایران کو ہم سے سیکھنا چاہیئے تھا۔ چینی بحران آئے گا دیکھئے گا اب وہاں بھی۔ خیر کپتان کی سیاسی بصیرت کے باعث وہی مودی جو کپتان کا فون نہیں اٹھاتا تھا کشمیر پر قبضہ کرکے پاکستان کی سرحدوں پر انتشار پھیلانے میں ممصروف رہتا تھا اب خیر سگالی کے جزبات کا اظہار کررہا ہے شکر ہے۔۔۔۔  اب ہمارے بھارت سے بھی تعلقات میں پیش رفت ہوگئ ہے ۔ رہا چین تو اسکے وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ ایران دوسرے ملکوں کی طرح نہیں جو ایک کال پر اپنی پالیسی بدل لیتے ہیں ایویں اپوزیشن اس بیان کو پاکستان سے جوڑ رہی ہے۔ فون کال والی۔بات تو صدر مشرف کے دور کی تھی جب آمریت تھی اور امریکہ کے فون آتے تھے ہمیں ڈو مور کے۔ اب تھوڑی ہمارے وہ حالات اب تو کپتان کو ایک فون بھی نہیں آیا امریکہ کا امریکہ صدر جوبائیڈن نے جب عالمی کانفرنس کی بنگلہ دیش بھوٹان کانگو گبون اور نائجیریا جیسے چھوٹے ممالک کے قائدین کو بلایا مگر پاکستان کو نہیں۔کپتان کو فخر سے اس بات کا ذکر کرنا چاہیئے ہمیں امریکی فون کال نہیں آتی بھئ ایویں الزام لگا رہی اپوزیشن۔ جل رہی ہے کپتان کی سیاسی بصیرت سےانکی معاملہ فہمی اور خارجہ پالیسی سے جس کی بدولت

امریکہ سعودیہ چین ان سب سے تعلقات اچھے نہیں رہے اور کیا چاہیئے ہوسکتا ہےہمیں۔ہم اکیلے ہی بہت ہیں۔۔ ہمارا اہم مقصد ملک میں سیاستدانوں کا خاتمہ معاف کیجئے گا کرپٹ سیاست دانوں کا احتساب ہی ہے۔ اس احتساب کی شفافیت سے کس کو انکار ہے جس میں سزا سیاست دانوں کو دی جا رہی ہے۔ دیگر کسی ادارے کا کوئی اسکینڈل آبھی جائے تو پہلی تہی ہی بہترین حل ہے۔  کیونکہ ہم نے میانمار نہیں بننا سیاسی استحام کو مضبوط کرنا ہےجمہوریت کو چلانا ہے۔

پی ڈی ایم کو راہ راست پر لانا ہے۔ جو جیسے چل رہا اسے ویسے ہی چلنے دینا ہے۔ کیونکہ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم نے میانمار نہیں بننا۔۔۔ 


Aik aur raiyay by nazia zaidi sochna tau parayga


 

aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #Pakistanipolitics #think #syasat #parliment #IamPakistan #democracy #syasibatain #khabrain #tajziyay #pakistan #lahore #karachi #islamabad #india #pakistani #love #instagram #fashion #photography #imrankhan #urdu #follow #urdupoetry #instagood #pakistanistreetstyle #punjab #kashmir #peshawar #poetry #nature #islam #pakistanzindabad #like #dubai #rawalpindi #tiktok #pakistanifashion #bollywood #bhfyp #pakistaniblogger #pakistan #pakistanibloggers #pakistani #lahore #pakistanifashion #karachiblogger #blogger #pakistanistreetstyle #karachi #foodblogger #islamabad #fashionblogger #instagram #pakistanicelebrities #lifestyleblogger #aimankhan #pakistaniwedding #instagood #ootd #karachibloggers #dawn #love #desiblogger #pakistaniweddings #ary #bcw #pakistanentertainment #talkistanofficial #bhfyp

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Quaid e azam ke 14 nakat pehla nukta

احمقوں کا ریوڑ Bewildered Herd and modern era

ففتھ جنریشن وار اور ہم