Bura bharat kaheen ka برا بھارت کہیں کا

کالم کا نام : برا بھارت کہیں کا

مستقل نام: ایک اور رائے

کالم نگار: نازیہ زیدی




ایک انڈیا کے خلاف کالم لکھنے کا دل کر رہاہے۔ اچھا ملک نہیں ہے اٹھتے بیٹھتے ہماری کنٹرول لائن پر گولا باری کرتا رہتا ہے، جنگیں لڑتا رہتا ہمارا دو قومی نظریہ خلیج بنگال میں بہا کر آدھا پاکستان چھین کر پہلے بنگلہ دیش بنا دیا پھر ہمارا کارگل ہم سے چھین لیا،حالانکہ ہم منہ توڑ جواب دیتے رہے پھر بھی اتنا نقصان جانے کیسے ہمارا ہوتا چلا گیا کہ ہمارے دریا چھین لیئے کشمیر کی مقبوضہ حیثیت تبدیل کر کے اسے بھی چھین لیا اب آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان چھیننے کے در پر ہے یہ بھی لحاظ نہیں کرتا کہ ہم نے بمباری کی غرض سے اپنے ملک میں گھس آنے والے پائلٹ ابھی نندن تک کو چائے پلا کر عزت و احترام سے رخصت کیا جوابا کنٹرول لائن پر بھارت گولے داغتا چلا گیا ہر دوسرے دن ہمارے شہریوں کی جان جاتی ہے مگر ہم شکوہ بھی کریں تو مجرم ٹھہرتے۔اور تو اور بھارت تو ہمارا مزاق اڑاتا ہے۔ سلامتی کونسل میں پہنچ گیا ہماری حمایت سے مگر احسان نہیں مانتا۔بہت ہی برا ہے انڈیا اچھا نہیں کرتا ایسے معصوم امن پسند ملک پاکستان کے ساتھ جس کو اندرونی خطرات ہی اتنے درپیش ہیں کہ ہم کبھی بھارت سے لڑنے تک میں پہل نہ کر سکے۔بلوچستان میں الگ آگ لگا دی ہے بھارت نے کہ عوام الٹا ہم سے اپنے گمشدہ افراد کا پتہ مانگتے ہیں۔ دوسری طرف  بھارت کو دیکھو خود تو معاشی ترقی کر رہا ہم پر زندگی کے دروازے بند کیئے ہوئے ہیں۔اور تو اور ہمارے دوستوں سے بھی دوستی گانٹھ رکھی ہے۔ یو اے ای والے ہمارے وزیر اعظم عمران خان سے خالی خولی دوستی کے وعدے نبھاتے ہیں اور بھاری سرمایہ کاری بھارت جا کے کرتے ہیں۔ بھارت بہت برا ہے اسکو ہمارے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہیئے۔ مجھے تو لگتا ہے ٹرین حادثوں کے تانے بانے بھی بھارت سے جا ملیں گے۔ وہی کرواتے ہونگے ٹرینوں کے حادثے ورنہ پچھلی حکومت میں بھی تو یہی ریلوے تھی اتنے حادثے تب تو نا ہوئے۔یہ سازش مودی کی لگتی ہے جو عمران خان اور اسکی حکومت کو بدنام کرنے کیلئے دن رات منصوبے بناتا رہتا ہے۔کہاں وزیر اعظم فون کر کرکے بات کرنا چاہ رہے تھے مگر مودی نے فون تک نا سنا حالانکہ سننے میں کوئی حرج نہیں تھا۔ کونسا وزیر اعظم نے فون میں کچھ الٹا سیدھا کہہ ڈالنا تھا۔ وہ تو پرچی کے بغیر تقریر کرتے ہیں۔ انہیں کہاں عادت فالتو دھمکیاں دینے کی۔ وہ تو پارلیمان میں بھی جھلا کر بس اتنا ہی کہہ پائے کیا کروں انڈیا پر بم ماردوں؟ وہ تو بنا پارلیمان میں بحث کیئے دھمکی تک نہیں دے پائے ایسا پرامن ملک ایسا پر امن وزیر اعظم بھارت کو راس نہیں۔ کشمیر تک کے معاملے پر جب مودی سرکار بات سننے کو تیار نہیں پاکستان نے پھر بھی حمایت کی بھارت کی سلامتی کونسل میں۔اتنے اچھے ہیں ہم پھر بھی بھارت ہمارے خلاف سازش کرنے سے باز نہیں آرہا۔ بمشکل جمہوریت کی گاڑی پٹری پر چلی تھی ہماری پرانے تمام اہم سیاستدانوں جن سے مودی باتیں کرتا تھا گھریلو تقریبات میں شرکت کیلئے خود رابطہ کرتا تھا ایسے تمام سیاستدانوں کو کرپشن کے کیسز میں سزا ہوئی تو عوام سکھ کا سانس لینے ہی والی تھی کہ اچانک بھارت نے نئی سازش کر ڈالی۔ بتائو ذرا کہاں روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوا کرتی تھی اور سیاستدانوں کو سزائیں ملتی تھیں کہاں سال ہونے کو آگیا ایک جج کی ویڈیو لیک ہوئے کہ اس پر دبائو ڈال کر غلط فیصلہ کروا کر سزا دلوائی گئ تھی اسکے فیصلے کو کالعدم ہو جانا چاہیئے یہ معاملہ اب جا کے اٹھا اوپر سے جج کو ہی نوکری سے برخاست کردیا۔ اب یہ یقینا کوئی بھارتی سازش ہوئی نا؟ کیوں نا اہل وزیر اعظم کے حق میں فیصلہ دلوایا گیا یہ معاملہ تین سال تک اور ٹل سکتا تھا۔مگر پاکستان کے سزا یافتہ سیاستدان جن کی فون کال مودی اٹھاتا رہتا تھا انکے خلاف فیصلے کو جبری دبائو کا شکار فیصلہ قرار دینا۔یقینا بھارت کا کام ہے۔ فائدہ کسے ہوا ہوگا؟ یقینا موجودہ حکومت کو تو نہیں۔ انکو تو ابھی پانچ سال پورے کرنے تھے ابھی دو سال میں ہی انکا بیانیہ غلط ثابت ہو رہا ہے کہ پچھلے وزیر اعظم نے کرپشن کی۔ ایسا نہیں ہونا چاہیئے تھا نا۔ ایسا کیسے چلے گا۔ ابھی تو دو سال میں حکومت کو یقین ہی نہیں آیا ہوگا کہ اب حکومت انکی ہے۔ ابھی تو اسٹیل مل کی نجکاری،پی آئی اے کی نجکاری رہتی ہے۔ مگر پی آئی اے کے تو پائلٹوں کے لائسنس ہی جعلی نکل رہے۔ اب لائسنس دینے والے جو بھی ہوں پائلٹوں کا اخلاقی فرض نہیں تھا کہ وہ جعلی لائسنس نا لیتے ؟ مجھے کوئی جعلی لائسنس دے پی آئی اے کا میں تو نا لوں ۔ اب جہاز اڑانا کوئی رکشہ چلانے جیسا کام تھوڑی نا چلانا آئے تو اپنی بھی جان جائے۔ لائسنس دینے والے میرے پیر پکڑ کر بھی مجھے لائسنس دیتے میں نا لیتی۔ یہ بھی بھارت کی سازش لگتی ہے کہ لائسنس کی بندر بانٹ کردی۔ کچھ بھارت نواز لوگ اعتراض دھرتےہیں کہ یہ معاملہ پارلمنٹ میں لانا چاہیئے تھا سزا دیتے مگر وزیر ہوابازی یوں بیان نہ دیتے کہ یورپی یونین نے پی آئی اے کے پائلٹوں سے ڈر کر پی آئی اے پر ہی پابندی لگا دی۔ لو بندہ اب سچ بھی نہ بولے؟۔ اب بھلا اتنا معمولی چھوٹا سا معاملہ بھی بھلا پارلیمان میں لانا چاہیئے تھا؟ جو معاملےلانے چاہیئے تھے وہ تک تو لائے نہیں۔ اب جب معیشت تباہی کے دہانے پر ہے پیٹرول کی قلت ،گردشی قرضے، مہنگائی ، آئی ایم ایف جانے سے لیکر ، چینی اسکینڈل ، کشمیر کا معاملہ ، سلامتی کونسل میں بھارت کی بلا مشروط حمایت کونسا معاملہ ایسا ہے جو پارلیمان میں زیر بحث لایا گیا ہو اسکا کوئی حل نکلا ہو۔ جب فیصلے کرنے ہی بس انہوں نے ہیں جنکی حکومت ہے تو بلاوجہ اس ادارے کو زحمت کیوں دینی۔ میں تو کہتی ہوں پارلمنٹ ہائوس کو ہی یونیورسٹی بنا دیں یا اسکے گرائونڈز توڑ کر کسی کے گھر کی پارکنگ اور لان مختص کردیں۔ایویں اسکولوں کالجوں کی شامت آئی ہے۔ ویسے تو اسکولوں کالجوں کے گرائونڈ بھی بے کار ہوتے طلباء کو پڑھنا ہی ہے نا درخت کے نیچے بیٹھ کر بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اتنے بڑے گرائونڈ کیونکر دیئے جائیں۔ اور دیئے جائیں تو ایسے ہی واپس لے لیئے جائیں جیسے ابھی تازہ ترین اسلام آباد کالج فار بوائز کا لیا گیا۔ اسکا کیا کیا گیا سی ڈی اے سے پوچھیں مجھے تو سچی بات ہے سارا غصہ بھارت پر آتا ہے۔ وہ پاکستان کو ترقی کرتے دیکھ ہی نہیں سکتا۔ حالانکہ ہماری حکومت دن رات محنت کر رہی ہے۔ کرونا پالیسی ہی دیکھ لیں۔ جب پوری دنیا لاک ڈائون سے کرونا پر قابو پارہی تھی ہم نے اسمارٹ لاک ڈائون کیا ۔ اتنا اسمارٹ کے لاک ڈائوں رہا ہی نہیں سرے سے۔ مزدور تاجر ملازمت پیشہ لوگ بھوکے نہیں مرے مرے تو کرونا ہی سے مرے۔ اس سے بڑھ کر کامیاب پالیسی کیا ہوگی۔ہماری حکومت سیاحت کے شعبے پر توجہ دے رہی ہے زلفی بخاری صاحب پریس کانفرنس میں پوری پالیسی کا تزکرہ کرتے ہیں کہ کیسے وہ سیاحت کیلئے کام کر رہے نئی ایپ بنوا رہے نیا سلوگن بنوا رہے ، پوری دنیا جہاں سیاحت کو بند کر رہی ہے کہ اس سے کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے وہاں ہماری حکومت دنیا سے ہٹ کر اس شعبے پر توجہ دے رہی ہے وہ بھی اس صورت میں کہ پاکستان کرونا سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں اوپر سے اوپر آتا جا رہا ہے یہ ایک احسن اقدام ہے۔ اب جب پاکستانیوں کو کرونا کے ڈر سے اپنے ملک آمد سے باقی دنیا روک رہی ہوگی وہاں پاکستانی پاکستان میں سیر و تفریح تو کرسکیں گے بھلے باہر سے کوئی آئے نا آئے۔ بھارتی سازشوں کے ساتھ ساتھ ایسے کام کرنا حکومت کا ہی دل گردہ ہےفی الحال تو بس انہی دو کاموں پر پریس کانفرنسیں کی ہیں بقیہ جتنی بھی پریس کانفرنسز ہوئیں ان میں یا تو صفائی دی یا الزام لگایا۔ لیکن ترقی کے کام کر رہے ہونگے اب خاموشی سے بھی تو کام۔کیا جاتا ہے نا پھر۔ دو سال میں جس طرح انہوں نے معاملات سنبھالے اور احسن طریقے سے ملک کا نظام چلاتے ہوئے بحران پیدا کیئے اور انکا حل نکالا میرا خیال ہے کہ اس حکومت کو چلتے رہنے دینا چاہیئے پانچ سال پورے کریں اور اگلے الیکشن میں بھی انہی کو حکومت دی جائے پچھلے الیکشن کی طرح تاکہ عوام میں الیکشن کا اصل تصور پنپ سکے اور وہ سازشی عناصر جو عمران خان کو چلتا کر دینا چاہتے ہیں انکو منہ توڑ جواب مل سکے۔ یہ کیا کہ اتنی مشکل سے عوام کوکرپشن اور کرپٹ سیاستدانوں کا اصل چہرہ دکھانے کے بعد ہر چیز پہلے جیسی کر دی جائے۔

aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #Pakistanipolitics #think #syasat #parliment #IamPakistan #democracy #syasibatain #khabrain #tajziyay #pakistan #lahore #karachi #islamabad #india #pakistani #love #instagram #fashion #photography #imrankhan #urdu #follow #urdupoetry #instagood #pakistanistreetstyle #punjab #kashmir #peshawar #poetry #nature #islam #pakistanzindabad #like #dubai #rawalpindi #tiktok #pakistanifashion #bollywood #bhfyp #pakistaniblogger #pakistan #pakistanibloggers #pakistani #lahore #pakistanifashion #karachiblogger #blogger #pakistanistreetstyle #karachi #foodblogger #islamabad #fashionblogger #instagram #pakistanicelebrities #lifestyleblogger #aimankhan #pakistaniwedding #instagood #ootd #karachibloggers #dawn #love #desiblogger #pakistaniweddings #ary #bcw #pakistanentertainment #talkistanofficial #bhfyp

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Quaid e azam ke 14 nakat pehla nukta

احمقوں کا ریوڑ Bewildered Herd and modern era

ففتھ جنریشن وار اور ہم