اشاعتیں

مئی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

: ف سے فارغ سا کالم

تصویر
مستقل کالم کا نام : رائے کی دہی کالم کانام : ف سے فارغ سا کالم مصنف کا نام : نازیہ زیدی یوں تو مجھے ف سے شروع ہونے والے الفاظ سے فوبیا سا ہی ہے جب بھی استعمال کیا منہ کی کھائی۔ جیسے مجھے ف کا ایک لفظ فق استعمال کرنے کی کافی عادت تھی۔ فق اردو بولنے والے گھرانوں میں کثرت سے استعمال ہوتا تھا انقلاب انٹرنیٹ سے قبل جب کبھی کوئی اچانک غیر متوقع واقعہ رونما ہوجائے اور بھونچکا رہ جانے والی کیفیت گھیر لے جیسے بچپن میں کبھی کوئی استانی بنا بتائے ایک عدد اچانک امتحان لینے کو تیار ہوجاتی تو ہم بچوں کا رنگ فق ہو جاتا تھا۔ پھر انٹرنیٹ انقلاب آنا شروع ہوا مکتب اسکول بنا درسگاہ کالج تو امتحان سیشنل ٹیسٹ اور جانے کیا بلائیات بنتے گئے ہم خالص اردو بولنے والے جاہل سمجھے جانے لگے اور چند پڑھے لکھوں میں یہ مخصوص لفظ دہرا دیا تو حاضرین نے انگلیاں دانتوں تلے دبا لیں ہائے گالی دے دی؟ وہ بھی لڑکی ہو کے۔۔ خدا جانے کب یہ فق معصوم اردو کا لفظ انگریزی گالی بنا اور متروک ہوا کبھی منہ سے پھسلا تو سب کے سامنے شرمندہ ہونا پڑا اس میں قصور مجھے ف کا نظر آتا ہے۔ اب اس میں میرا کیا قصور کہ ۔۔ف  سے فحش الفاظ بھی بہت ہی...

آن لائن نظام تعلیم منحوس طلباء

تصویر
کالم کا نام :آن لائن نظام تعلیم منحوس طلباء مصنف : نازیہ زیدی ماشا اللہ سے بچپن سے اب تک چھٹیوں کی سب پینڈنگ میں پڑی دعائیں یکا یک اکٹھے قبول ہو گئیں ۔ رمضان جہاں لوڈ شیڈنگ میں روزے رکھ کر بے ہوش ہو ہو کر طلبا کا امتحان دیتے گزرتا تھا اس بار سکون سے اللہ کی عبادت میں گزر رہا ہے۔ گھر میں بند والدین کی گھرکیوں کے ساتھ کہ پڑھائی کا کوئئ معمول بھی رکھو سب بھول بھال جائوگے سنتے معصوم طلبا ء جس ذہنی پریشانی میں مبتلا تھے  خاص کر میٹرک انٹر کے طلبا ء کہ امتحان ہونگے نہیں ہونگے، ہونگے تو بنا پڑھے بہت وقت ضائع ہوگیا نہیں ہونگے تو ایویں پڑھنے میں اتنا وقت ضائع ہوگیا۔۔  ان تمام طلبا ء کو انکی ماضی میں کی گئ نیکی کے سبب اگلی جماعت میں بنا امتحان دیئے چڑھا دیا گیا ۔ واہ ایک جرائت مندانہ اچھا قدم مگر وائے قسمت خوشی سے پھولے نہ سماتے بچے ابھی خوشی سے پھولے سمائے ہہ تھے کہ انکو کہہ دیا گیا کہ ابھی خاطر جمع رکھو۔ ایسے موقعے پر ہم وہ تھوڑے سے بڑے اور منحوس طلباء جنہوں نے حقیقتا ٹپ ٹپ پسینہ بہاتے روزوں میں امتحان دیئے پاس ہوئے انکو کسی نئی پرانی نیکی کا بھی بدل نہ مل سکا جھوٹے منہ بھی کسی نے یہ ...

کرونا خود سب کروناcorona khud sab karona

وہ ایک لطیفہ مشہور ہے سنا ہوگا آپ نے ایک بچے مائی بیسٹ فرینڈ مضمون یاد تھا اسے گائے پر بھی مضمون لکھنے کو کہا جائے تو یوں لکھتا کہ گائے ایک مفید جانور ہے۔ اسکے چار پیر اور دو کان ہوتے ہیں میں نے پہلی بار اسے اپنے دوست علی  کے گھر بندھا دیکھا تھا۔ علی میرا سب سے اچھا دوست ہے ہم ایک جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب مجھے یہ لطیفہ کیونکر یاد آیا یہ فیصلہ آپ کیجئے۔ پچھلئ دو برس اس قوم پر ایسے سخت گزرے ہیں کہ اگر یہ کسی اور قوم پر گزرے ہوتے تو بیدار ہوجاتی مگر یہ کچھ ایسی ڈھیٹ ہوچکی ہے کہ ماشا اللہ سے ابھی بھی جیئے جا رہی ہے۔ مہنگائی سے کمر تڑوا کر جب آنتیں قل ھواللہ پڑھنے کو تھیں تو کرونا آگیا۔ لاک ڈائون ہوگیا۔ بھوکے مرتے لوگوں کو دو مہینے میں مرجانا چاہیئے تھا مگر زندہ ہیں ۔۔ بقول ضمیر جعفری کے آئے ہائے زندہ ہیں۔۔۔ چلتی پھرتی میتیں ہیں۔ ان چلتی پھرتی میتوں کو زندہ دیکھنے کے شوقین دردمند دل رکھنے والے ہمارے وزیر اعظم لاک ڈائون میں نرمی کرکے عوام کو خود اپنا خیال رکھنے کا کہہ کر بری الذمہ ہوگئے۔یہ چلتی پھرتی میتیں سیدھا گھسیں بڑے بڑے مالز میں بازاروں میں کی دھڑا دھڑ عید کی تیاری۔ اور...

آن لاین کلاسز ایچ ای سی متوجہ ہو

اسلام و علیکم سٹوڈنٹس امید ہے آپ سب خیریت سے ہونگے۔جیسا کہ آپ سب کو پتا ہے کہ 12-05-2020 کو (Hec) کی میٹنگ ہوئ جس کا مین مقصد تھا کہ یونیورسٹی کے جو سٹوڈنٹس ہیں ان کو آن لائن کلاسسز لینے میں کیا کیا مسائل در پیش ہیں۔ اور ان کے امتحان کیسے لیے جائیں۔ معززطلبہ 1-کیا ہمیں جو مسائل درپیش ہیں چیئرمین HEC نے کبھی اس بارے سوچا یا کوئ پالیسی بنائ سواے زبانی دعوں کے۔ 2-کیا یونیوسٹی کی تعلیم پریکٹیکلز لیے بغیر ممکن ہے۔ 3-کیا ہر طالب علم کے پاس لیپ ٹاپ یا انٹر نیٹ کی فسیلٹی موجود ہے۔ 4-کیا ہمارے معزز اساتذہ اتنے ٹرینڈ ہیں کے کبھی انہوں نے آن لائن کلا سسز پڑھائ ہوں۔ 5-کیا ہم اتنی بھاری فیس خاص طور پے پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے سٹوڈنٹس اس لیے دی تھی۔ 6-کیا ہر بندہ اتنے مہنگے انٹرنیٹ بنڈل افورڈ کر سکتا ہے۔ 7-باقی بچے پروموٹ ہو سکتے ہیں تو یونیورسٹی سٹوڈنٹس کیوں نہیں۔ 8-اگر پریکٹیکلز نہیں ہو رہے تو آنلائن امتحان کی رٹ کیوں۔ 9-کیا کبھی کوئ ڈاکٹر یا انجینئر آن لائن بنے ہیں۔ 10- یا سب سٹوڈنٹس آن لائن امتحان دے سکتے ہیں۔ یا ان کو اچا نک سے کم وقت میں ٹائپنگ آ جا ے گی۔ 11-کیا یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس کورونا پروف...