آپ خود ہی اپنی ادائوں پر غور کریں

کل ایک ویڈیو دیکھی جس میں مشتعل لوگوں کا ہجوم پولیس والوں پر پل پڑا اور مار مار کر انکا بھرکس نکال دیا۔ یہ مشتعل لوگ نمازی تھے اور مسجد میں جماعت پر پابندی کے باوجود نماز پڑھنے گئےاور پولیس کی مداخلت پر مشتعل ہوگئے۔ بڑی عجیب بات نظر آئی خدا کو راضی کرنے کیلئے مخلوق خدا کو روند ڈالنا۔ جبکہ خدا اتنا مہربان ہے کہ حقوق اللہ تو معاف کر سکتا مگر حقوق العباد نہیں۔مسلئہ کہاں پیدا ہوتا ہے آخر؟ ہٹ دھرمی کیوں؟ اس مذہبی طبقے میں اتنی شدت پسندی کیونکر ہے آخر ؟؟؟مذہبی جزبات ہر بات پر انتہائی ردعمل دکھانے کیلئے ہی کیوں بھڑ ک اٹھتے ہیں ؟ نماز وہ بھی باجماعت پڑھنا لازمی ہے مگر ریاست کی اطاعت کا سبق بھی یہی اسلام دیتا ہے۔ اگر آپکے اوپر حکومتی دبائو ہے اور کسی بھی وجہ سے آپکو مزہبی یا سیاسی یا کسی بھی طرح کے اجتماع سے منع کر رہی ہے وہ بھی ایک ٹھوس وجہ کی بنا پر کہ ان اجتماعات سے وبا کے پھیلنے کا خطرہ ہے تو چند دنوں کیلئے کیا اپنی اور دوسروں کی صحت سے کھیلنے کی بجائے کیا ریاست کی اطاعت نہیں کی جاسکتی؟ نماز سے تو نہیں روکا جا رہا؟ کسی ذاتی وجہ پر کیا کبھی ان نمازیوں نے نماز نہیں چھوڑی؟ اور اگر ریاست کی وجہ سے جماعت چھٹ بھی رہی تو یقین جانیئے اللہ آپکی شہہ رگ سے ذیادہ قریب ہے۔ اسکو بھی معلوم ہے آپکی مجبوری۔  دعا سے دور نہ رہیئے گھرمیں اہتمام کیجئے نماز سے دور نہ رہیئے دل سے گڑ گڑا کر گھر میں نماز پڑھتے ہوئے اللہ سے جماعت جلد نصیب ہو دعا کیجئے۔ یہ وبا پوری دنیا میں ہے طواف کعبہ محدود ہو چکا ہےکیا کعبہ سے بڑھ کر کوئی مقدس جگہ ہے مسلمانوں کے نزدیک؟ کیا وہاں شفا نہ ہوگی بیماروں کیلئے ؟؟؟ مگر ہم مسلمان ہیں ہمیں دنیا میں  رہنے کا بھی کہا گیا ہے جماعت میں نماز پڑھنا مسلمانوں میں بھائی چارہ فروغ دینے اور سماجی روابط قائم کرنے کیلئے فرض تھا۔ ورنہ کسی بھی مجبوری میں  نماز قضا پڑھنے کی چھوٹ نہ ہوتی گھر میں نماز پڑھنا حرام قرار دیا جاتا ۔ 
ہر بات کو مزہبی رنگ دینا اور اپنی مرضی کے مطالب و معنی نکالنا کوئی اس قوم سے سیکھے۔ لاک ڈائون پر یہ اعتراض کہ کھانے پینے کی دکانوں بازاروں کو جراثیم کش  کیا جا سکتا تو مسجدوں کو نہیں؟ اول تو ماشا اللہ سے اس حکومت میں کسی قسم کی منصوبہ بندی کہ اہلیت نام کو نہیں۔ جب آپکے ڈاکٹرز تک کو ماسک اور حفاظتی کٹس میسر نہیں ہیں یہاں ٹائگر فورس کیلئے نئی وردیاں سل رہی ہیں ۔وہ فورس جسکی رجسٹریشن باقی ہے ان کیلئے فنڈ ریزنگ الگ ہونی باقی ہے۔یعنی نو من تیل ہوگا تو رادھا ناچے گی تب تک چاہے 
یہ تعداد پچاس ہزار سے پچاس لکھ تک پہنچ چکی ہو
دوئم مسجدیں ویران ہونے کے خوف میں مبتلا لوگ ہر گلی میں دو عدد مسجدیں اسلیئے رکھتے ہیں کہ سجدے کیلئے انہیں اپنی پسند کے فرقےکی مسجد اور امام چاہیئے باپ بیٹا تک جس ملک میں الگ مسجد میں نماز پڑھنے جاتے ہوں انکو ہر مسجد میں جراثیم کش واک تھرو گیٹ فراہم کیئے جائیں کیونکہ ہم تو امریکہ سے ذیادہ ترقی یافتہ اور امیر لوگ ہیں بھی۔ یہ الگ بات ہے کہ ہمارے ملک کے ایک کروڑ پچاسی لاکھ لوگ ایکدم سے بے روزگار ہونے والے ہیں۔اگر آپکے پاس گاڑی ہے اور آج کل میں آپ نکلتے ہیں گھر سے تو لوگوں کا ہجوم آپ پر حملہ کردیتا ہے یہ سوچ کر کہ آپ کے پاس تھوڑا پیسہ ہے۔ ایسا کئی لوگوں کے ساتھ ہوچکا ہے۔اس وقت عوام کو روٹی چاہیئے۔ حکومت کیلئے انکو روٹی فراہم کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوچکا ہے۔ کھانے پینے کی دکانیں لاک ڈائون میں کھولنا مجبوری ہے  آپ  با جماعت نماز نہ پڑھنے سے مرتے نہیں ہیں بھوک سے مر سکتے ہیں
۔ اس وقت حکومت کی اولین ترجیح بیماروں کی تعداد بڑھنے سے روکنا ہے اور یہی ہونی چاہیئے ترجیح۔ ہم ایک ترقی پزیر ملک ہیں  یہاں صحت کی سہولیات بھی اتنی نہیں جتنی ترقی یافتہ ممالک میں ہیں اگروہاں یہ وائرس پھیلنے سے اموات ہو رہی ہیں تو یہاں قیامت مچ جائے گی وہاں اگر مریض مر رہے ہیں تو طبی سہولیات مسیر ہونے کے باوجود ہلاک ہو رہے ہیں یہاں تو اتنی بھی دوا دارو نہ مل سکے گی۔ 
 اٹلی میں دنیا کی سب بہترین طبی سہولیات موجود ہیں مگر تمام عوام کیلئے یکساں طور پر طبی سہولیات مہیا کرنا انکے لیئے بھی ممکن نہیں تھا
ہم کیسے عوام کو انکی مرضی پر چھوڑ سکتے ہیں؟ اسکول کالج بند ہیں تو کیا طلبا کا حرج نہیں ہو رہا؟ کاروبار بند ہیں تو کیا لوگ بے روزگار نہیں ہو رہے؟ دیہاڑی دار غریب طبقہ جنس لینے کیلئے قطار باندھے کھڑا ہے کیونکہ بھوکا رہنا آسان نہیں ڈاکٹرز جو سہولیات کے بغیر علاج کرنے پر مجبور ہیں انکے اہل خانہ نہیں کیا؟ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر عوام کی جانو مال کی حفاظت کیلئے سڑک پر نکلے ہیں انکو نمازی کس شرعی احکام کے تحت پیٹنے لگے؟؟ 
جب سب تحمل سے کام لے رہے تو اسلام کے یہ نام نہاد پیروکار متحمل کیوں نہیں رہ سکتے ؟ 
جماعت سے وائرس نہیں پھیلے گا اس تاویل کو مان بھی لیں تو رائے ونڈ اجتماع اور تافتان سرحد سے مذہبی قافلے کیسے پورے پاکستان میں فرقہ دیکھے بنا وائرس پھیلا گئے؟ 
حکومت پہلے ہی بہت دیر کر چکی ہے آئیندہ دنوں میں صورت حال بد سے بدتر ہوتی نظر آرہی ہے اب اگر عوام ڈر کر یا اطاعت کر کے بھی گھروں میں بیٹھ رہی ہے تو انکو مزید احتیاط پر کاربند رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے نہ کہ اس لاک ڈائون پر مذہبی رنگ ڈال کر ایسے کم عقل لوگوں کو جو اپنی اور دوسروں کی صحت سے کھیلنے کو تیار بیٹھے ہیں انکو شہہ دی جائے۔ 
آپ خود ہی اپنی ادائوں پر ذرا غور کیجئے
ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
آخر میں یہ تصویر۔۔ 

ہماری عکاس ہے۔

aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #Pakistanipolitics #think #syasat #parliment #IamPakistan #democracy #syasibatain #khabrain #tajziyay #pakistan #lahore #karachi #islamabad #india #pakistani #love #instagram #fashion #photography #imrankhan #urdu #follow #urdupoetry #instagood #pakistanistreetstyle #punjab #kashmir #peshawar #poetry #nature #islam #pakistanzindabad #like #dubai #rawalpindi #tiktok #pakistanifashion #bollywood #bhfyp #corona #covid19 #religiousextremism

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Quaid e azam ke 14 nakat pehla nukta

احمقوں کا ریوڑ Bewildered Herd and modern era

ففتھ جنریشن وار اور ہم