carona virus ya karo na virus
کرونا وائرس پر ہے میرا آج کا بلاگ سو اگر آپکو لگتا ہے کہ میں کرونا وائرس کے حوالے سے اہم معلومات یا احتیاطی تدابیر یا اسکی کچھ تاریخ کہ کب کہاں کیسے پیدا ہواجیسی کوئی معلومات دینے والی ہوں تو معزرت مجھے کرونا کے بارے میں بس اتنا پتہ ہے کہ یہ ایک عدد تازہ ترین وائرس ہے اور اس سے ذیادہ جاننے کی خدا کرے مجھے آپکو ضرورت بھی نہ پڑے اللہ بچائے ہمیں مگر پھر کرونا وائرس کے بارے میں میں کیا بتانے لگی؟ اگر کوئی تجسس باقی رہ گیا ہے تو پڑھ لیں
دنیا میں ایسے ایسے جراثیم پائے جاتے ہیں کہ کیا بتائوں کیسے کیسے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ جراثیم سے یقین کیجئےلوگ مشہور برانڈ کے صابنوں کے اشتہارات دیکھنے سے قبل ڈرنا تو دور انکی دنیا میں موجودگی سے بھی انکاری ہوجاتے تھے۔ جو لوگ چائے میں مکھی گر جانے کی صورت میں اسکا دوسرا پر بھی ڈبو کر چائے کو چسکے لے کر پی جاتے تھے اب اس ننھی مخلوق کے خوف سے تھر تھر کانپتے ہیں سچ تو یہ ہے کہ جراثیم بے چارے معصوم سے ہوتے ہیں انکا کام بس پھیلنا ہے اور اپنی خصوصیت دوسروں تک پہنچانا ہے اب دوسرے مجھ آپ جیسے کمزور معمولی انسان ہوں جو اس ننھی منی مخلوق (جس کو ننگی آنکھ سے دیکھنا بھی ناممکن ہے) سے بیمار پڑ جاتے ہیں۔تو قصور تو ہمارا ہوا نا۔اب بیمارپڑنا ہرگز بھی بری بات نہیں ہے جانے لوگ بیمار پڑنے سے ڈرنے کیوں لگے ہیں۔سب یہودی سازش سمجھیئے ۔ورنہ ہمارا تو عقیدہ ہے تین دن بخار رہے تو گناہ جھڑ جاتے ہیں اب اگر ہمارے کرتوت ہی ایسے ہوں کہ تین دن کے بخار سے گناہ جھڑ جھڑ کر بھی اچھی خاصی تعداد میں باقی رہ گئے ہوں تو ایسے ننھے منے وائرس ان گناہوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں مگر نہ جی الٹا ہم ان وائرسوں سے ڈر ڈر کر حشر نشر خراب کر بیٹھتے۔مگر شکر ہے تازہ ترین تبدیلی حکومت اسلامی شعائر اور علوم سے نابلد نہیں۔جہاں۔اٹھتے بیٹھتے مہنگائی کی وجہ سےعوام سے توبہ کروا رہی ہے صبر کی عادت ڈلوا رہی ہے قبر یاد کروا رہی ہےان غیر مسلموں کی بنائی ادویات مہنگی کرکے عوام کو دعا کے ذریعے ہر بیماری سے شفا کا گن سکھا رہی ہے وہ یہاں بھی دنیا سے پیچھے ہرگز نہیں رہی۔ اب تازہ ترین کرونا وائرس کو ہی دیکھ لیجئے۔ اس کےخوف سے دنیا کے لوگ چین سے بھاگ رہے خود چینی بھی چین سے بھاگ رہے جہاں تمام اہم ممالک نے اپنے باشندے چین سے نکال لیئے وہاں ہماری حکومت اپنے باشندوں کے لئےکم ازکم بھی جنت چاہتی ہے۔ ہمارے کم از کم پانچ سو طلبا ووہان شہر میں ہیں اور ہماری حکومت صاف کہتی ہےکہ انکو وہاں سے نکالنا ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔ شاباش یہ ہوتا ماڈل ریاست مدینہ کا فیصلہ ۔ اب ان طلبا ء کو وہاں حلال خوراک کی قلت ہو یا بنیادی سہولیات کا فقدان ہو وہ وہاں ہی رہیں اگر خدا نخواستہ کسی کو بیماری لگی
تو جنت تو انکے نصیب میں ہوگی ہی کیونکہ بیماری میں گناہ جھڑ جاتے ہیں اور بقول وزیر اعظم سکون تو قبر میں ہے جیتے رہے تو بیماری سہنی پڑے گی ہی۔۔ مگر یہ بے صبرے بچے جنت کی تمنا کی بجائے پاکستان آنے کی دہائی دے رہے ہیں بھلا بتائو یہاں کونسا لڈو بٹ رہے۔ یہاں تو ڈینگی تک کے علاج معالجے کی سہولت کا فقدان ہے وہ تو مچھر خود ہی سردی سے تنگ آکر رک گئے ورنہ اس سال جو حال تھا پاکستانی بھی وباء سے گھبرا کر چین بھاگ رہے ہوتے۔۔بچوں صبر سے رہو وہیں۔ وہاں رہوگے تو گر بیمار ہوئے تو علاج بھی کروادیں گےنامسلم جو ٹھہرے اس دنیا کو سب کچھ سمجھتے یہاں رہنے کو آسان کرنے میں لگے رہتے۔ ورنہ ہم مسلمانوں کا تو عقیدہ اتنا مضبوط ہے کہ کرونا وائرس آتے ہی ہم نے مسلمان ہونے پر شکر ادا کرتے ہوئے دھڑا دھڑ ایسی پوسٹیں وائرل کر دیں جن کے مطابق چینیوں کو حجاب پہننا مقصود تھا جو یہ ننھا وائرس معرض وجود میں آیا۔ ویسے میں یہ سوچ رہی تھی ( مجھ پر فتوی مت لگا دیجئے گا بس کبھی کبھی ایسی فالتو سوچیں آجاتی ہیں ورنہ مسلمان پکی ہوں میں ) ہاں تو ڈینگی پاکستانیوں پر کس بے گناہ مچھر کو تالی مار کر سنگدلی سے مار دینے کے جرم میں نازل ہوا؟ ۔ بھلے وہاں کرونا ہے مگر وہاں کرونا کا علاج کرنے کیلئے دستی ہنگامی بنیادوں پر اسپتال بھی بنانا شروع کردیا۔ سچ پوچھیے تو مجھے تو لگتا کرونا وائرس چینیوں میں پیدائشی ہوتا ہے۔ کیا کچھ نہیں کر کے بیٹھے ہوئے اور کیا کچھ کرتے نہیں جارہے۔ یہاں تبدیلی کو دو سال حکومت کرتے ہورہے ایک اسپتال نہ بنا سکے وہاں پانچ دن میں ڈھانچہ کھڑا کر ڈالا چینیوں نے۔ یوں لگتا اس ننھے منے وائرس کو بھی مار کر دم لیں گے۔نامسلم کہیں کے۔خیر انکا وائرس انکی مرضی۔ کرونا کو ختم کرونا کرو مگر ایک کرونا وائرس جو ان چینیوں میں پیدائشی ہے برائے مہربانی ہمیں بھیج دیں کیونکہ پچھلے دو سال سے عوام کریں گے کر لیں گے سن سن کر اب کرو نا کرونا کچھ تو کرو بھئ پر آگئ ہے تو اگر یہاں وہ والا کرونا وائرس وائرل ہو جائے جس کی بدولت چین کر کر کے ترقی یافتہ ہوتا چلا جارہا ہے پاکستان بھی شائد کچھ کر لے۔۔ آج کرونا وائرس پر بات کی ہے اگلا بلاگ شرم کرو پر ہوگا سو سبسکرائب ضرور کرو۔۔ ارے کرونا
aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #Pakistanipolitics #think #syasat #parliment #IamPakistan #democracy #syasibatain #khabrain #tajziyay #carona #pakistanandchina #wohan #ptigovernment
دنیا میں ایسے ایسے جراثیم پائے جاتے ہیں کہ کیا بتائوں کیسے کیسے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ جراثیم سے یقین کیجئےلوگ مشہور برانڈ کے صابنوں کے اشتہارات دیکھنے سے قبل ڈرنا تو دور انکی دنیا میں موجودگی سے بھی انکاری ہوجاتے تھے۔ جو لوگ چائے میں مکھی گر جانے کی صورت میں اسکا دوسرا پر بھی ڈبو کر چائے کو چسکے لے کر پی جاتے تھے اب اس ننھی مخلوق کے خوف سے تھر تھر کانپتے ہیں سچ تو یہ ہے کہ جراثیم بے چارے معصوم سے ہوتے ہیں انکا کام بس پھیلنا ہے اور اپنی خصوصیت دوسروں تک پہنچانا ہے اب دوسرے مجھ آپ جیسے کمزور معمولی انسان ہوں جو اس ننھی منی مخلوق (جس کو ننگی آنکھ سے دیکھنا بھی ناممکن ہے) سے بیمار پڑ جاتے ہیں۔تو قصور تو ہمارا ہوا نا۔اب بیمارپڑنا ہرگز بھی بری بات نہیں ہے جانے لوگ بیمار پڑنے سے ڈرنے کیوں لگے ہیں۔سب یہودی سازش سمجھیئے ۔ورنہ ہمارا تو عقیدہ ہے تین دن بخار رہے تو گناہ جھڑ جاتے ہیں اب اگر ہمارے کرتوت ہی ایسے ہوں کہ تین دن کے بخار سے گناہ جھڑ جھڑ کر بھی اچھی خاصی تعداد میں باقی رہ گئے ہوں تو ایسے ننھے منے وائرس ان گناہوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں مگر نہ جی الٹا ہم ان وائرسوں سے ڈر ڈر کر حشر نشر خراب کر بیٹھتے۔مگر شکر ہے تازہ ترین تبدیلی حکومت اسلامی شعائر اور علوم سے نابلد نہیں۔جہاں۔اٹھتے بیٹھتے مہنگائی کی وجہ سےعوام سے توبہ کروا رہی ہے صبر کی عادت ڈلوا رہی ہے قبر یاد کروا رہی ہےان غیر مسلموں کی بنائی ادویات مہنگی کرکے عوام کو دعا کے ذریعے ہر بیماری سے شفا کا گن سکھا رہی ہے وہ یہاں بھی دنیا سے پیچھے ہرگز نہیں رہی۔ اب تازہ ترین کرونا وائرس کو ہی دیکھ لیجئے۔ اس کےخوف سے دنیا کے لوگ چین سے بھاگ رہے خود چینی بھی چین سے بھاگ رہے جہاں تمام اہم ممالک نے اپنے باشندے چین سے نکال لیئے وہاں ہماری حکومت اپنے باشندوں کے لئےکم ازکم بھی جنت چاہتی ہے۔ ہمارے کم از کم پانچ سو طلبا ووہان شہر میں ہیں اور ہماری حکومت صاف کہتی ہےکہ انکو وہاں سے نکالنا ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔ شاباش یہ ہوتا ماڈل ریاست مدینہ کا فیصلہ ۔ اب ان طلبا ء کو وہاں حلال خوراک کی قلت ہو یا بنیادی سہولیات کا فقدان ہو وہ وہاں ہی رہیں اگر خدا نخواستہ کسی کو بیماری لگی
تو جنت تو انکے نصیب میں ہوگی ہی کیونکہ بیماری میں گناہ جھڑ جاتے ہیں اور بقول وزیر اعظم سکون تو قبر میں ہے جیتے رہے تو بیماری سہنی پڑے گی ہی۔۔ مگر یہ بے صبرے بچے جنت کی تمنا کی بجائے پاکستان آنے کی دہائی دے رہے ہیں بھلا بتائو یہاں کونسا لڈو بٹ رہے۔ یہاں تو ڈینگی تک کے علاج معالجے کی سہولت کا فقدان ہے وہ تو مچھر خود ہی سردی سے تنگ آکر رک گئے ورنہ اس سال جو حال تھا پاکستانی بھی وباء سے گھبرا کر چین بھاگ رہے ہوتے۔۔بچوں صبر سے رہو وہیں۔ وہاں رہوگے تو گر بیمار ہوئے تو علاج بھی کروادیں گےنامسلم جو ٹھہرے اس دنیا کو سب کچھ سمجھتے یہاں رہنے کو آسان کرنے میں لگے رہتے۔ ورنہ ہم مسلمانوں کا تو عقیدہ اتنا مضبوط ہے کہ کرونا وائرس آتے ہی ہم نے مسلمان ہونے پر شکر ادا کرتے ہوئے دھڑا دھڑ ایسی پوسٹیں وائرل کر دیں جن کے مطابق چینیوں کو حجاب پہننا مقصود تھا جو یہ ننھا وائرس معرض وجود میں آیا۔ ویسے میں یہ سوچ رہی تھی ( مجھ پر فتوی مت لگا دیجئے گا بس کبھی کبھی ایسی فالتو سوچیں آجاتی ہیں ورنہ مسلمان پکی ہوں میں ) ہاں تو ڈینگی پاکستانیوں پر کس بے گناہ مچھر کو تالی مار کر سنگدلی سے مار دینے کے جرم میں نازل ہوا؟ ۔ بھلے وہاں کرونا ہے مگر وہاں کرونا کا علاج کرنے کیلئے دستی ہنگامی بنیادوں پر اسپتال بھی بنانا شروع کردیا۔ سچ پوچھیے تو مجھے تو لگتا کرونا وائرس چینیوں میں پیدائشی ہوتا ہے۔ کیا کچھ نہیں کر کے بیٹھے ہوئے اور کیا کچھ کرتے نہیں جارہے۔ یہاں تبدیلی کو دو سال حکومت کرتے ہورہے ایک اسپتال نہ بنا سکے وہاں پانچ دن میں ڈھانچہ کھڑا کر ڈالا چینیوں نے۔ یوں لگتا اس ننھے منے وائرس کو بھی مار کر دم لیں گے۔نامسلم کہیں کے۔خیر انکا وائرس انکی مرضی۔ کرونا کو ختم کرونا کرو مگر ایک کرونا وائرس جو ان چینیوں میں پیدائشی ہے برائے مہربانی ہمیں بھیج دیں کیونکہ پچھلے دو سال سے عوام کریں گے کر لیں گے سن سن کر اب کرو نا کرونا کچھ تو کرو بھئ پر آگئ ہے تو اگر یہاں وہ والا کرونا وائرس وائرل ہو جائے جس کی بدولت چین کر کر کے ترقی یافتہ ہوتا چلا جارہا ہے پاکستان بھی شائد کچھ کر لے۔۔ آج کرونا وائرس پر بات کی ہے اگلا بلاگ شرم کرو پر ہوگا سو سبسکرائب ضرور کرو۔۔ ارے کرونا
aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #Pakistanipolitics #think #syasat #parliment #IamPakistan #democracy #syasibatain #khabrain #tajziyay #carona #pakistanandchina #wohan #ptigovernment
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں