Faltoo si batain
کتنا اچھا ہے کہ ہم اپنے اعضاء اتار کر کہیں رکھ نہیں سکتے سوچیں اگر ایسا ممکن ہوتا تو ؟
کوئی صبح اٹھ کر اپنی ٹانگیں ڈھونڈ رہا ہوتا
اف کہاں چلی گیں ؟ رات کو درد تھا تو اتار کر سو گیا تھا ۔۔۔کبھی بھنائی آواز آتی
اف میرے ہاتھ نظر نہیں آ رہے امی رات کو ٹی وی دیکھتے ہوئے ریموٹ پکڑے پکڑے وہیں لاؤنج میں بھول گیا تھا
آگے سے امی کہتیں چھوٹا لے گیا کہہ رہا تھا اپنے ہاتھ دھو کر دھوپ میں رکھ دیئے ہیں بھیا سے کہنا وہ لے
لیں۔ اب بھیا دل میں پیچ و تاب کھا رہے ہیں مگر اپنی ٹانگوں پر چل کر صحن میں گئے بڑبڑاتے ہوئے بھائی کے ہاتھ اپنے بازو سے جوڑے اور تہیہ کیا آنے دو چھوٹے کو اسی کے ہاتھوں سے اسکی پٹائی کروں گا ہمیشہ کرکٹ کھیلنے کیلئے میرے ہاتھ لے جاتا ہے کالے کر دیئے
امی مرے کان نہیں مل رہے میرے ڈائمنڈ کے ٹاپس تھے ان میں۔ کوئی روتی
امی بیٹی کے کانوں سے زیادہ ہیرے کے ٹاپس گما دینے پر دل تھام لیتیں۔یا کبھی کوئی نئے جوڑے کی فرمائش پر لاپروائی سے امی مشورہ دیتیں۔ نئے جوڑے کی کیا ضرورت ہے بس اپنا سر بھجوا دو سہیلی کی منگنی میں اور باقی دھڑ سے آکر کچن میں ہاتھ بٹا دو آگے سے بیٹی ٹھنک کر کہتی
امی پوری جائوں گئ ؟ ہمیشہ آپ میرا سر بھجوا دیتی ہیں۔سدرہ تو ہمیشہ پوری آتی ہے میرے گھر۔
خاندان کی تقریبات میں انٹی شکوہ کرتیں
آپ کے بچے سر نہیں بھیجتے ہمیشہ ٹانگیں لے کر آتی ہیں آپ کبھی پورے بچے بھی دیکھا دیں ماشااللہ ٹانگیں تو خوب لمبی ہو گئی ہیں
ڈانٹ پڑتی ہزار بار کہا ہے خود کو مکمل کر کے رکھا کرو اب یہ گھٹنا کسکا ہے با ہر صحن مین پڑا تھا بتاؤ کوئی لے جاتا پتا بھی نا چلتا امی چلاتیں
ابا شکایت کرتے اتنی نکمی اولاد ہے کہا سودا لینے ساتھ چلو صاحب زادے نے ٹانگیں بھیج دیں بس سارا سودا
اٹھا کر خود لایا ہوں یہ گھر میں لیٹے گیم کھیل رہے ہیں انگلیاں موبائل کے ساتھ تکیے کے نیچے چھپا دیں خود کتابیں نکال کر بیٹھ گئے
مگر حق ہاہ ٹانگیں بازو آنکھیں ایسا پکے جڑے ہیں کہ سنا ہے قیامت کے دن بھی کہیں نہ کہیں سے پورے کر
لیئے جائیں گے
aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay #PAkistanipolitics
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں