woman on wheels in Pakistan

پچھلی پنجا ب حکومت ایک نئی کیمپین شروع کر رہی تھی 
وومن آن ویلز جس میں اٹھائیس ہزار تنخواہ تک کی خواتین آسان اقساط پر موٹر سائکل خرید سکتی ہیں اسکوٹیز بھی۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا جو خواتین بسوں ٹیکسیوں میں دھکے کھاتی ہیں اپنی سواری پر آرام سے خود مختار ہو کر کہیں بھی جا سکتی ہیں۔ 
یہ ایک مراسلہ میری نظروں سے گزرا ۔ میں نے غلطی سے تبصرے کھول لیئے۔ 
یہ بے غیرتی پاکستان میں لانے کی ضرورت نہیں ہم مسلمان ہیں ہماری عورتیں۔۔
اب اور حادثے ہونگے کوئی ڈھنگ کی کیمپین۔۔۔۔ 
مجھے کوئی نظر آئی تو میں اسے پہلے ٹھونکوں گا۔۔
یہ ہماری وہ عوام ہے جو بظاہر اتنی پڑھی لکھی ہے کہ سماجی ویب گاہ پر اپنی رائے لکھ کر بتا سکتی ہے۔ اب بات کرتے ہیں جاہل عوام کی۔۔ 
میرا اپنے خاندان کے ساتھ پنجاب کے دیہی علاقوں سے گزر ہوا۔۔ ہم لوگ سڑک کے زریعے دوسرے شہر جا رہے تھے تو ہمارا ارادہ بنا پنجاب گھومنے کا تو ہم موٹر وے کی بجائے جی ٹی روڈ سے گئے ہر چھوٹے بڑے شہر کو چھوتے ہوئے ۔ 
چھوٹے چھوٹے گائوں دیہات جن پر کئی کئی کلومیٹر تک آبادی کے نام پر کچھ نظر نہیں آتا تھا لوگ محو سفر تھے۔ غریب لوگ محنت کش۔۔ 
صبح صادق کا وقت دیکھو میاں بیوی کھیت میں کام کر رہے۔۔ دور دور تک ان دونوں کے سوا کوئی زی روح دکھائی نہ دیتا تھا۔۔ سڑک پر موٹر سائیکل پر جوڑے محو سفر ۔۔ تھکن پریشانی چہرے سے ہویدا ۔ مرد موٹر سائیکل چلا رہے خاتون سر پر چادر رکھے پیچھے موٹر سائکل پر مردوں کی طرح بیٹھی۔ ظاہر ہے  روز کا دوسرے شہر  کا سفر خواتین کی طرح غیر متوازن طریقے سے بیٹھ کر کرنا ممکن نہیں۔ موٹر سائکل پر ایک طرف ہو کر پوری دنیا میں بس پاکستانی خواتین ہی بیٹھتی ہیں۔ وہ بھی بڑے شہروں کی۔ کتنا خطرناک طریقہ ہے اسکا اندازہ آئے دن ہونے والے حادثوں سے کیا جاسکتا۔ ابھی کچھ دن پہلے کراچی کی ایک حرکی تصویر دیکھی جس میں خاتون کا عبایا بائک میں آگیا خاتون کی ٹانگ ایک طرف پڑی تھی اور انکے ساتھ ایک بچی تھی جو موقع پر جاں بحق ہوگئ۔۔ 
یقین جانئیے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ منظر دیکھ کر۔ 
خیر تو یہ دیہاتی عوام مجھے ان بظاہر شہری عوام سے بہت بہتر لگی۔۔ 
اچھا اب بات کرتے ہیں بھئ موٹر سائکل خواتین کو چلانی چاہیئے کہ نہیں۔۔ 
مجھے اپنے ایمان سے بتائیے رکشے ٹیکسی میں اکیلے جاتے ہوئے کیا آپ محفوظ تصور کرتی ہیں خود کو؟کچھ نہیں کچھ نہیں ڈرائیور بیک ویو مرر آپ پر ٹکا کر بیٹھ جاتا ہے۔ جنسی ہراساں کرنے کی یہ سب سے معصومانہ شکل ہے۔ باقی اوبر اور کریم میں بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں کہ ڈرائور گاڑی روکنے کو تیار نہیں تھے۔ خیر ۔ بس میں خواتین کی نشستیں الگ سہی مگر روز ڈھیروں لوگوں کے بیچ پھنس کر لد کر جانا ایک اچھا خیال ہے؟ گاڑی کیا آپ سب کی دسترس میں ہے؟ کیا جو خواتین کسی بھی مجبوری کی بنا پر نوکری کر رہی ہیں کیا انکیلئے سواری کی خواہش رکھنا جرم ہے؟ 
اب بات کرتے ہیں عمومی روئیے کی۔۔ 
اسلام آباد راولپنڈی میں آپکو موٹر سائکل یا اسکوٹی چلاتی لڑکیاں نظر آجاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک لڑکی اسکوٹی پر سگنل پر کھڑی تھی۔۔ 
ٹریفک اہلکار اشارے پر ٹریفک منظم کر رہا تھا۔۔ 
جب اس لڑکی کی طرف کا ٹریفک کھولنے کی باری آئی اس نے باقی ٹریفک روک کر سب سے پہلے اس لڑکی کو نکالا ۔۔۔ 
یہ بھی پاکستانی عوام ہے ۔ میں یہ نہیں کہتی آپ سب بائک لیکر نکل جائیں۔ بس جو بائیک لیکر نکلے اسے نظر انداز کریں نہیں پسند لعنت بھیجیں منہ پھیر لیں۔ مگر کسی بائیک پر بیٹھی لڑکی کو آنکھیں پھاڑ کر مت دیکھیں۔ اسکی تصویر کھینچ کر سماجی ویب گاہ پر من پسند عنوان دے کر شائع مت کریں۔ 
ایک آخری سوال۔ اپنے ایمان سے بتائیے۔ تنخواہ دار ملازم ہیں اگر آپ تو آپکا روز مرہ کی آمد و رفت پر کتنا خرچ ہو جاتا ہے


#rawalpindi #pti #travel #beauty #likeforlikes #instadaily #ig #bollywood #cricket #pakistaniwedding #followforfollowback #usa #style #pakarmy #memes #dawndotcom #pakistanicelebrities #trending #beautiful #faisalabad #islamic #urduadab #onlineshopping #sindh #quetta #bhfyp #picoftheday #insta #psl #art #pakistan #lahore #karachi #islamabad #love #india #pakistani #instagram #photography #fashion #follow #urdupoetry #urdu #instagood #peshawar #pakistanzindabad #imrankhan #like #pakistanifashion #kashmir #punjab #nature #dubai #poetry #lollywood #pakistanistreetstyle #photooftheday #islam #multan #bhfyp
aik aur raiyay by Nazia Zaidi sochna tu paryga #aikaurraiayay

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Quaid e azam ke 14 nakat pehla nukta

احمقوں کا ریوڑ Bewildered Herd and modern era

ففتھ جنریشن وار اور ہم