Quaid e azam ke 14 nakat pehla nukta

قائد اعظم کے چودہ نکات مطالعہ پاکستان میں پڑھے ہوں گے رٹے ہوں گے مگر کیا سمجھے بھی؟
قائد اعظم مسلمانوں کی نمائندگی ہندوستان کی قانون ساز اسمبلی میں چاہتے تھے۔ الگ پاکستان کی خواہش تو ہندوئوں اور انگریزوں کی ہٹ دھرمی کے بعد پیدا ہوئی ۔
قائد اعظم کے چودہ نکات ہم اگلے چودہ دن میں دوبارہ سمجھنے کی کوشش کریں گے۔
1-ہندوستان کا آئندہ دستور وفاقی نوعیت کا ہو گا۔
قائداعظم کے مشہور 14 نکات کی پہلی شق یہ ہے:

"(1) ہندوستان کے مستقبل کے آئین کی شکل وفاقی ہونی چاہیے، جس میں بقایا اختیارات صوبوں کے پاس ہوں۔"

آسان الفاظ میں، اس کا مطلب یہ ہے کہ محمد علی جناح (قائداعظم) نے وکالت کی:

- ہندوستان (اب پاکستان) میں جیسے وفاقی نظام حکومت ہے 
- بجلی کی تقسیم کا معاملہ لے لیں
  مرکزی حکومت دفاع ، بین القوامی تعلقات ، بجٹ کی تقسیم وغیرہ مخصوص کاموں کو سنبھالتی ہے۔
- صوبائی حکومتیں (جیسے پنجاب، سندھ، وغیرہ) دوسرے معاملات پر کنٹرول رکھتی ہیں جو مرکزی حکومت کے زیر انتظام نہیں ہیں۔
جیسے پولیس ، ذرائع آمد و رفت ، تعلیم و تربیت وغیرہ 

اس شق کا مقصد علاقائی خود مختاری کو یقینی بنانا، مرکزی تسلط کو روکنا اور چھوٹے صوبوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
جہاں مسلمان اکثریت میں ہوں ان صوبوں کو انکے وسائل کے استعمال کیلئے کسی حد تک خود مختاری دینا
کیا غلط مطالبہ تھا؟

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

احمقوں کا ریوڑ Bewildered Herd and modern era

ففتھ جنریشن وار اور ہم