kabhi kisi se apne baray main mat pochain
زندگی میں انسان کو دو کام کبھی نہیں کرنے چاہیئیں۔ ایک تو کسی سے اپنے بارے میں رائے طلب نہیں کرنی چاہیئے دوسرا کسی کی رائے پر یقین بھی نہیں کرنا چاہیئے۔ سخت نقصان ہے اس میں وہ بھی ذہنی۔۔ دراصل ہر انسان کیلئے کامیابی خوشی طاقت عزت کا معیار الگ ہوتا ہے۔ جو آپکے نزدیک کامیابی ہے وہ کسی دوسرے کے نزدیک حماقت بھی ہو سکتی ہے۔ آپ اگر کسی معمولی سی بات پر خوش ہیں تو وہ آپ خوش ہیں کسی دوسرے کیلئے وہ محض ایک معمولی سی بات ہے۔ آپکی زندگی میں آپکے عزائم آپکے کیلئے اہم ہیں۔ کیونکہ آپ وہ کر رہے ہیں یا کرنا چاہتے ہیں۔ اب معمولی سی مثال لیجئے جب آپ کوئی بے حد خوبصورت سی قمیض اپنے لیئے خریدیں اس بات پر خوش ہوں گے پہن کر مطمئن ہوں گے مگر کوئی آپکو جتادے گا کہ فلاں جگہ یہ سستی مل رہی ہے یا یہ تو تم پر جچ نہیں رہی اس میں موٹے / موٹی لگ رہے ہو وغیرہ اب جب تک یہ جملے آپکو سننے کو نہیں ملے تھے آپ بے حد خوش اور مطمئن تھے مگر یہ جملے سن کر آپ پر اوس پڑ گئ۔جس نے یہ سب کہا اس کے نزدیک یہ اہم نہیں مگر آپکی دلی خوشی کافور ہو گئ۔ تو کیاملا اپنی خوشی کے بارے میں کسی سے رائے طلب کرکے؟ ذہنی کوفت دکھ افسردگی تو جب م...