دو ٹکے کی عوام
آجکل ایک ڈرامہ بڑا مشہور ہو رہا ہے جس میں بیوی اپنے شوہر سے غداری کرتی ہے اور ایک غیر مرد سے تعلقات بنا کر اسے چھوڑ دیتی اور شوہر جل کر کہتا ہے یہ دو ٹکے کی عورت ہے۔۔ یہ جملہ ذہن میں کھب سا گیا ہے ۔ شوہر اور بیوی کے تعلقات بھروسے اور اعتماد کے متقاضی ہوتے ہیں ایسا نہیں ہوتا کہ نکاح نامے میں کہیں لکھا ہو کہ اگر بعد ازاں بیوی شوہر کے کے نکاح میں ہونے کے باوجود کسی اور سے مبتلائے محبت ہو جائے تو دو ٹکے کی کہلائے گی۔ یعنی نکاح جیسا معاہدہ بھی ایسی کسی شرط سے مبرا ہوتا ہے تو اگر یہ بیوی چاہے تو ہتک عزت کا دعوی کر سکتی ہے کہ شوہر نے کسی کے سامنے اسے دو ٹکے کی لڑکی کہہ دیا۔ ۔۔۔ لیکن یہ پاکستان ہے۔ ایسی شرط جو کہ معاہدے میں لکھی ہی نہیں گئ اس کی پاسداری نہ کرنے پر قابل نفرین کہلائی جانے والی سویلین دو ٹکے کی عورت قابل نفرت قرار دی گئ ۔ لیکن پاکستان کے سب سے بڑے قانون آئین جس میں واضح لکھا گیا ہے کہ فوج آئین کے دائرہ کار میں رہتے کام سرانجام دے گی اور آئین کی خلاف ورزی سنگین غداری قرار دی جائے گی اور غدار سزائے موت کا حقدار ہوگا۔۔عدالت ایسے قانون شکن کو غدار قرار دیتی ہے تو اس اد...